Breaking News >> News >> Independent Urdu


بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں ووٹنگ جاری


Link [2022-05-29 12:12:02]



پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ اور لسبیلہ کے سوائے 32 اضلاع میں آج بلدیاتی انتخابات میں ووٹنگ جاری ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے بلدیاتی انتخابات کی سکیورٹی کے انتظامات کے لیے 60 کروڑ روپے کے اجرا کی منظوری دی ہے۔

فنڈز بلدیاتی الیکشن کے دوران صوبے کے اضلاع میں سکیورٹی فورسز کی تعیناتی اور لاجسٹک سہولیات کی فراہمی کے لیے بروئے کار لائے جائیں گے۔ فنڈز کی فراہمی محکمہ داخلہ کی جانب سے بجھوائی گئی سمری پر دی گئی۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری بیان کے مطابق الیکشن کی مہم 27 مئی کی شب کو ختم ہوگئی، جس کے بعد کوئی بھی امیدوار انتخابی مہم نہیں چلا سکتا ہے۔ خلاف ورزی پر الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 182 کے تحت قانونی  کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

کوئٹہ میں 25 جولائی 2018 کو عام انتخابات کے بعد ایک پولنگ سٹین میں ووٹ گنے جا رہے ہیں (اے ایف پی)

صوبائی مشیر داخلہ میر ضیا لانگو نے کہا ہے کہ ’بلدیاتی الیکشن کے دوران امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے سکیورٹی منصوبے کو ترتیب دے دیا گیا ہے۔‘

صوبے کے 32 اضلاع کے پولنگ سٹیشنوں پر پولیس اور لیویز کے 21 ہزار سے زائد اہلکار اور افسران تعینات ہوں گے۔ حساس ترین سٹیشنوں پر پولیس، لیوز کے علاوہ پاکستانی فوج اور ایف سی کو بھی ہائی الرٹ رکھا گیا ہے۔ 

ضیا لانگو کے بیان میں کہا گیا کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں پاکستانی فوج اور ایف سی کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر رکھا گیا ہے۔  

ادھر الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا سامان کل 28 مئی کو پہنچا دیا گیا۔ صوبے بھر میں اس مقصد کے لیے 5236 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے  2034 پولنگ سٹیشن حساس ہیں۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری اعداد وشمار کے مطابق انتخابات میں 17 ہزار 774 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، جن میں جنرل نشستوں پر 132 خواتین امیدوار بھی شامل ہیں۔ 

بلوچستان میں مرد ووٹرز کی تعداد 20 لاکھ 6274 ہے اور خواتین ووٹروں کی تعداد 15 لاکھ 46 ہزار 124 ہے۔

صوبائی الیکشن کمشینر فیاض حسین مراد نے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس بار 35 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ 

انہوں نے بتایا کہ صوبے میں 6259 یونین کونسلوں کے 914 شہری، 5345 وارڈ پر الیکشن کرائے جا رہے ہیں۔ 

الیکشن کمیشنر نے بتایا کہ انتہائی حساس پولنگ سٹیشنوں پر فوج اور ایف سی تعینات ہوگی۔ مجموعی طور پر 12 ہزار 219 پولنگ بوتھ قائم کیے گئےہیں۔

ان کے بقول شہری حلقوں میں 121، دیہی حلقوں میں 1463 امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔ 

بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے کوئٹہ میں الیکشن نہ ہونے کے باعث کوئی سرگرمی دیکھنے کو نہیں ملی اور تمام سرگرمیاں اندرون بلوچستان چلتی رہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس دوران نیشنل پارٹی، بی این پی مینگل، جمعیت علمائے اسلام اور دوسری جماعتیں زیادہ سرگرم رہیں اور کارنر میٹنگز، ملاقاتیں اور امیدواروں کے حوالے سے کام ہوتا رہا۔

گوادر میں اس بار صورت حال مختلف رہی ہے، جہاں مولانا ہدایت الرحمن نے حق دو تحریک شروع کی تھی۔ تحریک نے نہ صرف بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا بلکہ اپنے امیدوار بھی کھڑے کیے۔ تاہم مولانا ہدایت الرحمن خود کسی عہدے کے لیے امیداوار نہیں ہیں۔

اس سے قبل ہم نے دیکھا کہ اکثر جماعتوں، جن میں پشتونخواملی عوامی پارٹی بھی شامل ہیں، نے حلقہ بندیوں پراعتراضات کیے۔ جانب داری اور دھاندلی کا شور اب بھی سنائی دے رہا ہے۔

تربت پریس کلب کے پروگرام میں سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر مالک بلوچ نے جماعت کے رہنماؤں کے ہمراہ شرکت کرکے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ الیکشن میں صوبائی وزیر مداخلت کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا: ’بلدیاتی الیکشن جمہوریت کی بنیاد ہے۔ الیکشن کے ساتھ اختیارات بھی منتقل کیے جائیں۔‘

ان کے بقول نیشنل پارٹی نے تربت کی جنرل نشستوں میں سے 10 پر بلامقابلہ کامیابی حاصل کی۔

24 جولائی 2018 کو عام انتخابات کی تیاری میں کوئٹہ میں پولنگ کا عملہ ووٹنگ کا سامان پولینگ سٹیشن لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

انہوں نے کہا: ’میئرشپ  کے لیے بھی نیشنل پارٹی کے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے غیر جانبداد عملہ تعینات نہیں کیا تو احتجاج کریں گے۔‘

دوسری جانب لورالائی میں آل پارٹیز کے زیر اہتمام قومی شاہراہ پر احتجاج کیا گیا اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے۔

احتجاج کرنے والی جماعتوں نے ہفتہ 28 مئی کو شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال بھی دی تھی، تاہم رات گئے ڈپٹی کمشینر لورالائی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے بعد انہوں نے مطالبات تسلیم ہونے پر احتجاج کی کال واپس لے لی۔

صوبائی حکومت نے بلدیاتی الیکشن کو چھ ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی، جسے چیف الیکشن کمشنر نے مسترد کردیا تھا۔

صوبائی حکام نے موقف پیش کیا تھا کہ بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے لیے بلوچستان اسمبلی نے قرار داد بھی پاس کی ہے، کیونکہ آبادی بڑھ گئی ہے اور نئی حلقہ بندیوں کی ضرورت ہے۔   

الیکشن کمیشن نے کوئٹہ اور لسبیلہ میں حلقہ بندیوں پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے اعتراضات کے باعث 29 مئی کو ہونے والے بلدیاتی الیکشن ملتوی کردیے تھے۔

بلوچستانبلدیاتی انتخاباتکوئٹہپاکستانوزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے بلدیاتی الیکشن کی سکیورٹی کے انتظامات کے لیے 60 کروڑ روپے کے اجرا کی منظوری دی ہے۔ہزار خان بلوچاتوار, مئی 29, 2022 - 06:30Main image: 

<p>25 جولائی 2018 کو کوئٹہ کے ایک پولنگ سٹیشن میں خاتون ووٹ کاسٹ کر رہی ہیں۔&nbsp;بلوچستان میں&nbsp;کوئٹہ اور لسبیلہ کے سوائے 32 اضلاع میں&nbsp;بلدیاتی انتخابات آج ہو رہے ہیں (اے ایف پی)</p>

پاکستانtype: newsrelated nodes: بلوچستان: وزیراعلیٰ بزنجو تحریک عدم اعتماد کے سامنے کو تیاربلدیاتی انتخابات میں خواتین ووٹروں کی مشکلاتSEO Title: بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں ووٹنگ جاریcopyright: 

Most Read

2024-09-20 00:46:47