Breaking News >> News >> Independent Urdu


یورپی یونین کا روس کے تیل پر پابندی کا فیصلہ، ہنگری کو استثنیٰ


Link [2022-05-31 11:39:47]



یوکرین کی حمایت میں یورپی یونین کے ممالک نے روس سے درآمد کیے جانے والے تیل پر رواں سال کے آخر تک پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق صرف سمندر کے راستے درآمد ہونے والے 90 فیصد تیل پر ہو گا لیکن پائپ لائن سے تیل کی ترسیل ہنگری کو جاری رہے گی۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یورپی یونین نے روس کے تیل پر پابندی کا فیصلہ برسلز میں جاری سربراہ اجلاس میں کیا۔

اے پی کے مطابق اس پابندی کا اطلاق روس سے یورپ میں صرف سمندر کے راستے داخل ہونے والے تیل پر ہو گا جس کی اوسط کُل درآمد شدہ تیل کا 90 فیصد بنتی ہے۔

یورپین کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائن 30 مئی کو برسلز میں جاری یورپی یونین کے سربراہ اجلاس میں (روئٹرز)

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یورپی یونین کی نئی پابندی کے مطابق روس سے بذریعہ پائپ لائن کم از کم تین ممبر ممالک کو فروخت کیے جانے والے تیل کی ترسیل برقرار رہے گی جس کی اوسط 10 فیصد بنتی ہے۔

یاد رہے کہ روس سے بذریعہ پائپ لائن تیل کی فراہمی ہنگری، سلوواکیہ اور چیک جمہوریہ کو ہوتی ہے جو یوکرین سے ہو کر گزرتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روئٹرز کے مطابق یورپین کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائن نے کہا: ’10 فیصد تیل کی ترسیل کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہو گا تاکہ ہنگری جو اس ڈیل میں بنیادی رکاوٹ تھا کو سلوواکیہ اور چیک جمہوریہ سمیت ڈروزبا پائپ لائن سے تیل کی ترسیل حاصل رہے جو سوویت دور کی دوستی کی علامت ہے اور یوکرین سے ہو کر گزرتی ہے۔‘

یورپی کمیشن کی صدر ارسلا نے پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خوش ہیں کہ سربراہوں کا پابندیوں پر اتفاق ہو گیا ہے۔

اس بات اعلان انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کیا جو یورپی یونین کے 27 سربراہوں کے اجلاس کے بعد منعقد کی گئی تھی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس پابندی پیکج کو ہنگری کے ساتھ سمجھوتے کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے جس کا مقصد ماسکو کو یوکرین جنگ کے لیے سزا دینا ہے۔

27 ممالک کا یورپی بلاک کئی ہفتوں سے روس کے تیل کی درآمد پر مکمل پابندی پر بحث کر رہا تھا لیکن ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربن کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا تھا۔

روس کے تیل پر پابندی کے علاوہ یورپی یونین نے یوکرین کو نو ارب یوروز کی فوری امداد بھیجنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربن برسلز میں 30 مئی 2022 کو یورپی یونین کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے آ رہے ہیں (روئٹرز)

اعلان کرتے ہوئے یورپی یونین کے سربراہ چارلس مچل نے کہا: ’یوکرین کی مدد جاری رکھیں گے تاکہ ان کی مالی ضروریات پوری کی جائیں۔‘

یورپی یونین کے فیصلے کے بعد تیل کی تجارت کرنے والی مغربی ممالک کی کمپنیوں کے حصص میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق امریکہ اور یورپ میں گرمیوں کے سفری سیزن سے پہلے روس کے تیل پر پابندی کے اعلان سے مارکیٹ میں پریشانی پائی جاتی ہے جہاں پہلے سے ہی تیل کی ترسیل متاثر تھی۔

رپورٹ میں لکھا ہے کہ جولائی کے لیے برینٹ کی پیشگی بکنگ جو منگل کو (آج) ختم ہو رہی تھی کو 122 ڈالرز فی بیرل پر 33 سینٹس کا اضافہ ہوا ہے جو برطانوی وقت رات 12 بج کر 54 منٹ پر ریکارڈ کیا گیا۔

امریکی کمپنی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی پیشگی بکنگ جو جمعے کو 117.31 ڈالرز فی بیرل پر تھی اس میں 2.24 ڈالرز فی بیرل اضافہ ہوا ہے۔ 

روس یوکرین جنگیورپی یونینیورپی مارکیٹتیل کی قیمتیںتیل کا بحرانعالمی پابندیاںیورپی یونین کے سربراہ اجلاس میں رواں سال کے آخر تک روس سے درآمد کیے جانے والے تیل میں 90 فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انڈپینڈنٹ اردومنگل, مئی 31, 2022 - 10:00Main image: 

<p>برسلز میں 30 مئی 2022 کو مظاہرین یورپی یونین کی سربراہ سمٹ سے قبل روسی تیل کی خریداری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں (اے ایف پی)</p>

دنیاjw id: 0qnzbZKztype: videorelated nodes: امریکہ نے روسی تیل پر پابندی عائد کر دیSEO Title: یورپی یونین کا روس کے تیل پر پابندی کا فیصلہ، ہنگری کو استثنیٰcopyright: Translator name: محمد حسان گُل

Most Read

2024-09-19 00:29:05