Breaking News >> News >> Independent Urdu


غربت کو اٹھاکر بحیرہ عرب میں پھیکنا ہے: ڈاکٹر امجد ثاقب کاعزم


Link [2022-04-23 19:33:15]



غیر سرکاری تنظیم اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کی رواں برس نوبیل انعام کے لیے نامزدگی کی اطلاعات ہیں، جو اپنی تنظیم کے زیر اہتمام کامیابی سے پاکستان میں قرضہ حسنہ کی سکیم چلا رہے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو نے ڈاکٹر امجد ثاقب کی نوبیل انعام پر نامزدگی کی خبروں کے بعد ان سے رابطہ کیا اور ان کی تنظیم کے بارے میں جاننا چاہا۔

انہوں نے بتایا کہ اخوت فاؤنڈیشن کے تحت ’اب تک 50 لاکھ سے زائد خاندانوں کوقرضہ حسنہ جاری کیا گیا ہے اور 40 ارب روپے رواں سال قرضہ دیا جائے گا۔‘

ڈاکٹر امجد ثاقب نے مزید بتایا کہ ’چند ہزار سے شروع ہونے والا یہ پروگرام 162 ارب تک پہنچ چکا ہے اور مستقبل میں اس سے بھی زیادہ ہوگا۔اس وقت یہ نیٹ ورک صرف پاکستان میں موجود ہے، جسے دنیا کے دیگر ممالک میں بھی پھیلارہے ہیں۔‘

انہوں نے بتایاکہ اخوت فاؤنڈیشن ایک بہت بڑی یونیورسٹی بنا رہی ہے جس میں چاروں صوبوں کے بچوں کو داخلہ دیاجائے گا اور داخلے سے لے کر میٹرک تک تعلیم مفت فراہم کی جائے گی جبکہ دس سال بعد جب طلبہ تعلیم حاصل کر کے کوئی پیشہ اپنائیں گے تو وہ اپنی فیسیں ادا کریں گے تاکہ مزید بچوں کو مفت تعلیم دی جاسکے۔‘

امجد ثاقب کا کہنا تھا کہ ’سرمایہ دارانہ نظام نے لوگوں کا اعتماد چھین لیا ہے، جو انہیں واپس لوٹانا ہے اور ہمارا عزم ہے کہ جب تک غربت کو اٹھا کر بحیرہ عرب میں نہیں پھینکتے، جدوجہد جاری رہے گی۔‘

ساتھ ہی انہوں نے ملک کے امیر افراد کو مخاطب کرکے کہا: ’مالداروں سے کہتا ہوں کہ دوسروں کو خوشیاں دینے کا باعث بنیں، پھر دیکھیں آپ کو کتنی خوشی ملتی ہے۔ دنیا فانی ہے، انسانیت کے لیے جو بھی کریں گے اس کا اجر ضرور ملے گا۔‘

نوبیل انعام برائے امن کی نامزدگی کیسے ہوتی ہے؟

نوبیل کمیٹی کی ویب سائٹ کے مطابق 2022 کے لیے کل 343 نامزدگیاں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 251 افراد اور 92 ادارے ہیں۔ 

اس انعام کے لیے اشخاص یا اداروں کو مخصوص نامینیٹر نامزد کرتے ہیں۔ ان میں کسی ملک کی پارلیمان، کابینہ، سربراہِ مملکت، عالمی عدالتِ انصاف کے ارکان، یونیورسٹیوں اور ریسرچ اداروں کے پروفیسر، سابق نوبیل انعام یافتہ افراد اور دوسرے لوگ شامل ہیں۔ 

یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ڈاکٹر امجد ثاقب کی نامزدگی کس نے کی ہے۔ تاہم واضح رہے کہ کوئی شخص اپنے آپ کو خود سے نامزد نہیں کر سکتا۔

حتمی انعام کا فیصلہ ناروے کے شہر اوسلو میں قائم نوبیل کمیٹی کے پانچ مستقل ارکان کرتے ہیں جس کا اعلان ہر سال اکتوبر میں کیا جاتا ہے۔

اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کی سابق پاکستانی کرکٹر شاہد خان آفریدی کے ہمراہ ایک تصویر (فوٹو: ڈاکٹر امجد ثاقب)

اخوت فاؤنڈیشن کیسے کام کرتی ہے؟

ریکارڈ کے مطابق اخوت فاؤنڈیشن لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں اخوت فاؤنڈیشن مائیکرو فنانسنگ سکیم کے تحت غریب خاندانوں کی کفالت کے لیے پانچ سے دس لاکھ روپے تک قرضہ حسنہ فراہم کرتی ہے، جس پر کوئی سود وصول نہیں کیا جاتا۔

کوئی بھی شخص (مرد یا خاتون) اپنے علاقے سے کسی معزز شخصیت کی ضمانت پر چھوٹے کاروبار کے لیے قرض لے سکتا ہے اور جب ان کا روزگار چلنے لگتا ہے تو وہ آسانی سے جتنی چاہیں قسط کی ادائیگی کر کے قرض واپس کرسکتے ہیں اور اس کے لیے کافی وقت دیا جاتا ہے۔

بچے بچیوں کی شادی کے لیے بھی قرضہ حسنہ حاصل کرنے کی سہولت موجود ہے اور اس کے لیے خاص گارنٹی بھی نہیں۔

اس کے علاوہ اخوت فاؤنڈیشن سے علاج معالجے اور تعلیم کے لیے بھی قرض کی سکیمیں موجود ہیں۔ لاہور کے بعض علاقوں میں بچوں کی پیشہ ورانہ اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لیے سینٹرز بھی قائم کیے گئے جہاں مفت تعلیم وتربیت دی جاتی ہے۔

نوبیل انعامپاکستانیفلاحی ادارےغیر سرکاری تنظیم اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کی رواں برس نوبیل انعام کے لیے نامزدگی کی اطلاعات ہیں، جو کامیابی سے پاکستان میں قرضہ حسنہ کی سکیم چلا رہے ہیں۔ارشد چوہدریہفتہ, اپریل 23, 2022 - 15:00Main image: 

<p class="rteright">اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب&nbsp;پاکستان میں کامیابی سے قرضہ حسنہ کی سکیم چلا رہے ہیں جسے وہ بیرون ملک بھی پھیلانا چاہتے ہیں (فوٹو: ڈاکٹر امجد ثاقب)</p>

پاکستانjw id: ZRn4Cwpqtype: videoSEO Title: غربت کو اٹھاکر بحیرہ عرب میں پھیکنا ہے: ڈاکٹر امجد ثاقب کاعزمcopyright: 

Most Read

2024-09-20 09:00:25