Breaking News >> News >> Independent Urdu


بیت المقدس میں کشیدگی: اسرائیل کے غزہ پر شدید فضائی حملے


Link [2022-04-21 08:53:02]



اسرائیل لڑاکا طیاروں نے جمعرات کو علی الصبح غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے ہیں جن سے ہونے والے نقصان کے بارے میں تاحال اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گذشتہ سال 11 روزہ جنگ کے بعد یہ دونوں حریفوں کے درمیان سب سے شدید جھڑپ ہے۔

اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ بدھ کی شام کو غزہ سے ایک راکٹ جنوبی اسرائیلی قصبے سديروت کے ایک باغ میں گرا تاہم اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔

عینی شاہدین اور سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے وسطی غزہ میں نصف شب کے بعد ’جوابی حملہ‘ کیا۔

اس کے بعد فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے مبینہ طور پر غزہ سے اسرائیل کی جانب چار راکٹ داغے گئے۔

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے غزہ میں ایک عسکری پوسٹ اور ایک سرنگ میں قائم کمپلیکس کو نشانہ بنایا ہے جہاں ’راکٹ انجنوں کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والا خام کیمیکل‘ موجود تھا۔

غزہ پر حکمرانی کرنے والے فلسطینی گروپ حماس نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیلی طیاروں پر زمین سے فضا میں راکٹ فائر کیے ہیں۔

یہ تارہ ترین جھڑپ ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مقبوضہ بیت المقدس کی مسجد الاقصیٰ کا احاطہ اسرائیل اور فلسطینوں کے درمیان ایک ماہ سے تنازع کا مرکز بنا ہوا ہے۔

اس جھڑپ سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی پولیس نے کٹر یہودی مظاہرین کو مشرقی بیت المقدس کے پرانے شہر میں مسلم اکثریتی علاقوں تک پہنچنے سے روک دیا تھا جس کا مقصد چار ہفتوں سے جاری جھڑپوں کے بعد بڑھتے ہوئے تشدد کو ختم کرنا تھا جس میں کم از کم 36 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

گذشتہ سال بھی پرانے شہر میں کٹر یہودیوں کی جانب سے اسی طرح کے ایک احتجاج کی کال دی گئی تھی جس کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں کے بعد 11 روزہ جنگ چھڑ گئی تھی۔

ایک ہزار سے زائد کٹر یہودی مظاہرین اسرائیلی پرچم لہراتے ہوئے 20 اپریل 2022 کی شام جمع ہوئے جن میں سے کچھ ’عرب مردہ باد‘ کے نعرے لگا رہے تھے لیکن پولیس نے انہیں دمشق گیٹ اور پرانے شہر کے مسلم محلے تک پہنچنے سے روک دیا (تصویر: اے ایف پی)

بدھ کی شام ایک ہزار سے زائد یہودی مظاہرین اسرائیلی پرچم لہراتے ہوئے جمع ہوئے جن میں سے کچھ ’عرب مردہ باد‘ کے نعرے لگا رہے تھے لیکن پولیس نے انہیں دمشق گیٹ اور پرانے شہر کے مسلم محلے تک پہنچنے سے روک دیا۔

انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے متنازع قانون ساز اتمار بین گویر نے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی جانب سے احتجاج کو دمشق گیٹ کے علاقے سے روکے جانے کے بعد مظاہرے کی قیادت کی۔

بین گیویر نے اے ایف پی کو بتایا: ’میں یہ واضح طور پر کہوں گا میں آرام سے بیٹھنے والا نہیں ہوں۔‘ جس کے جواب ان کے حامیوں نے ’بینیٹ گھر جاؤ‘ کے نعرے لگائے۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے کس قانون کے تحت دمشق گیٹ سے داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے؟‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بینیٹ نے قبل ازیں ایک بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر مارچ کو روک دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ چھوٹی چھوٹی سیاست کے لیے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت دی جائے۔

بین گویر نے جمعرات کو اس کا جواب دیتے ہوئے کہ ’کچھ یہودی حماس کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالتے۔‘

یہ کشیدگی ایک ایسے وقت جاری ہے جب یہودی ’پاس اوور‘ کا تہوار منا رہے ہیں اور مسلمان مقدس ماہ رمضان کے روزے رکھ رہے ہیں۔

مارچ کے آخر اور اپریل کے آغاز میں فلسطینیوں اور اسرائیلی عربوں نے اسرائیل میں چار مہلک حملے کیے جن میں 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق اس دوران 22 مارچ سے اب تک 23 فلسطینی بھی مارے جا چکے ہیں۔

فلسطیناسرائیلغزہحماسفضائی حملےراکٹ حملہ یہ کشیدگی ایک ایسے وقت جاری ہے جب یہودی ’پاس اوور‘ کا تہوار منا رہے ہیں اور مسلمان مقدس ماہ رمضان کے روزے رکھ رہے ہیں۔انڈپینڈنٹ اردوجمعرات, اپریل 21, 2022 - 09:00Main image: 

<p>غزہ کی پٹی پر 21 اپریل 2022 کو اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے (تصویر: اے ایف پی)</p>

ایشیاjw id: dPs3ai4Ctype: videorelated nodes: فلسطین میں کشیدگی اور کمزور اسرائیلی حکومتSEO Title: بیت المقدس میں کشیدگی: اسرائیل کے غزہ پر شدید فضائی حملےcopyright: Translator name: عبدالقیوم شاہد

Most Read

2024-09-20 10:24:55