Breaking News >> News >> Independent Urdu


ڈاکٹر ارسلان کو گذشتہ رات ہی بھیج دیا تھا:  شہباز گل 


Link [2022-04-10 22:33:47]



عمران خان کے سابق سوشل میڈیا فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خان کے گھر چھاپے کی خبریں گرم ہونے کے بعد اتوار کی صبح  سابق مشیر شہباز گل نے ٹویٹ کر کے بتایا کہ انہوں نے ارسلان کو گزشتہ رات ہی کہیں اور بھیج دیا تھا۔

’صرف آپ کو یہ بتانا ہے کہ ارسلان خالد محب وطن ہے اور اس نے اسی وطن میں رہنا ہے۔ہمیں امید تھی آپ یہ کریں گے اس لیے کل رات ہی میں نے اس سے بات کر کے اسے اس کے گھر سے کسی اور جگہ بیج دیا تھا۔جو لیپ ٹاپ اور موبائل آپ لے کر گئے ہیں اس میں سوائے پروفیشنل کاموں کے اور کچھ نہیں شکریہ۔‘

صرف آپکو یہ بتانا ہے کہ ارسلان خالد محب وطن ہے اور اس نے اسی وطن میں رہنا ہے۔ہمیں امید تھی آپ یہ کریں گے اس لئے کل رات ہی میں نے اس سے بات کر کے اسے اس کے گھر سے کسی اور جگہ بیج دیا تھا۔جو لیپ ٹاپ اور موبائل آپ لے کر گئے ہیں اس میں سوائے پروفیشنل کاموں کے اور کچھ نہیں شکریہ

— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) April 10, 2022

دراصل اتوار کی صبح پانچ بجے پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ کی گئی جس کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کےسوشل میڈیا کے سابق فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور چھاپہ مارنے والے ان کے سب گھر والوں کے موبائل فونز لے لیے گئے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر کبھی کسی کو گالی نہیں دی اور نہ ہی کسی ادارے پر حملہ کیا۔ 

ٹویٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے اس مسئلہ کو دیکھے۔ 

Extremely Disturbing News: Ex Focal person on PM @ImranKhanPTI on Digital, Dr. @arslankhalid_m's home has been raided & they have taken all phones from his family! He has never abused anyone on social media & never attacked any institutions. @FIA_Agency please look into it

— PTI (@PTIofficial) April 10, 2022

تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اپنی ٹیوٹ میں اس واقعے کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ارسلان جیسے محب وطن نوجوان پاکستان کے لیے ایک سرمایہ ہیں۔ 

Raid on @arslankhalid_m house is highly condemnable. Patriotic youth like dr. Arslan are an asset for the nation

— Asad Umar (@Asad_Umar) April 10, 2022

تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے اپنی ٹویٹ میں کہا ’یہ جان کر دکھ یوا کہ ڈاکٹر ارسکان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا۔‘

Distressed to learn that Dr Arsalan Khalid’s home was raided and his family harassed. #WeStandWithDrArslanKhalid

— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) April 10, 2022

فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر پر حملے کی خبروں پر انتہائی تشویش ہے، ارسلان انتہائی باصلاحیت زیرک اور مخلص نوجوان ہے،پوری تحریک انصاف ارسلان خالد کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہوگی۔‘

شیریں مزاری نے اپنی ٹویٹ میں ارسلان کے گھر پر چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ’حیرت کی بات نہیں کیونکہ تنقید کے لیے "گھری بیٹھی" عدم برداشت غیر معقول غصے کا باعث بنتی ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پر تنقید اکثر بغاوتوں کے برعکس بے ساختہ ہوتی ہے!‘

Wow!Deep shadows cast over @arslankhalid_m 's house as it got raided & his family's phones taken away. Not surprising bec "deep-seated" intolerance for criticism leads to irrational rage. But criticism on social media often spontaneous unlike coups! #WeStandWithDrArsalanKhalid

— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) April 10, 2022

تحریک انصاف نے ڈاکٹر ارسلان کے لیے ٹویٹر پر #WeStandWithDrArsalanKhalid  بھی چلایا ہے۔ 

یاد رہے کہ ڈاکٹر ارسلان کے گھر چھاپے کی خبر اس وقت سامنے آئی جب مشترکہ حزب اختلاف سابق وزیر اعظم عمران خان کو قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے معزول کرچکی تھی۔  

جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے اپنی اس ٹویٹ میں ڈاکٹر ارسلان کے گھر پر چھاپے کا الزام کسی سیاسی پارٹی یا ادارے پر عائد نہیں کیا گیا بلکہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس مسئلے کو دیکھیں۔ 

دوسری جانب ڈاکٹر ارسلان کے گھر پر چھاپوں کے حوالے سے سوشل میڈیا صارفین سحری کے بعد سے سرگرم ہیں اور ان صارفین کی ملی جلی رائے اور تبصرے سامنے آرہے ہیں۔ 

پاکستان تحریک انصاف کی آفیشل ویب سائٹ پر دیے گئے پروفائل کے مطابق ڈاکٹر ارسلان خالد کو فروری 2019 میں پاکستان تحریک انصاف کے ڈیجیٹل میڈیا کا فوکل پرسن مقرر کیا گیا تھا۔ 

Prime Minister Imran Khan approved the appointment of Dr. Arslan Khalid as the Prime Minister's Focal Person on Digital Media. pic.twitter.com/YePSL7COON

— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) February 25, 2019

2018 میں ڈاکٹر ارسلان خالد بطور سیکرٹری سوشل میڈیا کام کر رہے تھے جب کہ ارسلان نے 2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کی ڈیجیٹل میڈٰیا کمپین بھی چلائی تھی۔ اس سے پہلے ارسلان تحریک انصاف لاہور کی سوشل میڈٰیا ٹیم کی سربراہی بھی کرتے رہے ہیں۔  

ڈاکٹر ارسلان نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی جب کہ تحریک انصاف کے ساتھ ان کا سفر دس سال سے زائد عرصے پر محیط ہے۔  

سوشل میڈیاپاکستان تحریک انصافشہباز گل اتوار کی صبح پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے کہا گیا کہ عمران خان کے سابق سوشل میڈیا فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور چھاپہ مارنے والے ان کے سب گھر والوں کے موبائل فونز لے لیے گئے ہیں۔فاطمہ علیاتوار, اپریل 10, 2022 - 16:30Main image: 

<p class="rteright">ڈاکٹر ارسلان خالد (تصویر: گورنمنٹ آف پاکستان، ٹوئٹر آفیشل)</p>

ٹرینڈنگtype: newsrelated nodes: تحریک انصاف کے پاس کون سے سیاسی، قانونی راستے باقی ہیں؟تحریک انصاف کے اراکین کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا حکمتحریک انصاف کا جلسہ: ’ایسا کنٹرولڈ جلسہ پہلے کبھی نہیں دیکھا‘عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیموں کو توڑ دیاSEO Title: ڈاکٹر ارسلان کو گذشتہ رات ہی بھیج دیا تھا:  شہباز گل copyright: 

Most Read

2024-09-20 18:48:07