Breaking News >> News >> Independent Urdu


لاہور میں خواتین کا علیحدہ ڈرائیونگ لائسنس سینٹر


Link [2022-03-30 21:52:56]



لاہور ٹریفک پولیس نے شہر میں خواتین کے لیے علیحدہ وہیکل لائسنسگ سینٹر قائم کیا ہے، جس میں روز ڈرائیونگ ٹیسٹ بھی لیے جاتے ہیں۔

لبرٹی مارکیٹ میں قائم ہونے والے اس سینٹر کی انچارج اور سینئیر ٹریفک وارڈن ثمینہ انجم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس سینٹر کو قائم کرنے کامقصد خواتین ڈرائیورز کو ایک ایسی سہولت دینا تھا جو ان کے لیے آرام دہ ہو اور وہ بغیر کسی جھجھک کے یہاں آکر اپنا لائسنس بنوا سکیں نیز خواتین کو با اعتماد اور خود مختار بنایا جاسکے۔

سینٹر میں لائسنس کے لیے ڈرائیونگ ٹیسٹ دینے کے لیے آںے والی نگار ظہور شعبہ تعلیم سے منسلک ہیں۔ یہ اپنے ادارے تک پہنچنے کے لیے اپنی گاڑی استعمال کرتی ہیں۔ انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے نگار کا کہنا تھا: ’ہمارے معاشرے کی خواتین آگے ہونے سے جھجھک رہی ہوتی ہیں۔خاص طور پر ہمارے ملک میں سسٹم ایسا ہے کہ اس میں ضروری نہیں ہے کہ اگر کہیں مخلوط مجمع  ہے تو خاتون آرام دہ محسوس کر رہی ہو۔ اس سینٹر میں کمفرٹ لیول بہت زیادہ ہے۔ یہاں کچھ لوگ ہیں جو آپ سے تعاون کر کے ہر چیز باقائدہ ایک طریقہ کار سے بتاتے ہیں اور ہر چیز ایک سسٹم کے تحت ہو رہی ہے۔ جو کہ بہت اچھی بات ہے۔‘

سینئیر وارڈن ثمینہ نے بتایا کہ اس سینٹر میں دن کے 20 سے 25 لائسنس بنائے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا ’ہمارے لاہور میں چار سے پانچ ڈرائیونگ ٹیسٹ سینٹر موجود ہیں جہاں خواتین سٹاف ہے۔ وہاں مردوں کی لائن میں دوچار خواتین ہوتی ہیں اور دوسری بات مرد خواتین کوسہولت دینے کو بھی تیار نہیں ہوتے کہ پہلے خاتون کا ٹیسٹ لے لیں یا انہیں لائن میں کھڑا نہ کیا جائے۔ پھر خواتین پریشان ہوتی ہیں۔ اس لیے اب خواتین سے یہی گزارش ہے کہ وہ اس ٹیسٹنگ سینٹر میں آئیں جو کہ ان کے لیے بنایا گیا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ اس سینٹر میں پانچ خواتین وارڈنز ہیں جو لائسنس بنانے کے پورے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچاتی ہیں۔ پہلے آن لائن سائن ٹیسٹ لیا جاتا ہے جس کے بعد روڈ ڈرائیونگ ٹیسٹ لیا جاتا ہے۔ اس ٹیسٹ میں ڈرائیور کو گاڑی آگے لے کر جانا پڑتی ہے اور پھر پیچھے لانا پڑتی ہے۔ 

یہاں ٹیسٹ دینے والی ڈرائیورز کی روڈ ٹیسٹ کے دوران ویڈیو بنائی جاتی ہے جس کے بارے میں یہاں کی وارڈنز کا کہنا ہے کہ اس ویڈیو کا مقصد پورے عمل کو سفارش سے پاک اور شفاف رکھنا ہے۔ یہ ریکارڈنگ روزانہ کی بنیاد پر لاہور ٹریفک پولیس کے ریکارڈ کا حصہ بنتی ہے۔

یہاں یہ سہولت بھی موجود ہے کہ اگر آپ کے پاس اپنی گاڑی نہیں ہے تو اس سینٹر کی گاڑی پر اپنا ٹیسٹ دے سکتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہاں موجود خواتین وارڈنز کا کہنا ہے کہ یہاں لائسنس کے لیے آنے والی خواتین جہاں اچھا محسوس کرتی ہیں وہیں ہم لوگ بھی مطمئن ہیں۔

وارڈن ارم نثار کے مطابق ’یہاں چونکہ خواتین ہوتی ہیں اس لیے زیادہ سکون ہے۔ ہم مردوں کی نسبت خواتین کو زیادہ اچھے طریقے سے ڈیل کرتے ہیں اور وہ ہماری بات کو سمجھ بھی لیتی ہیں۔ یہاں آنے والی خواتین یہاں موجود خواتین وارڈنز کے ساتھ سیلفیاں بھی بنواتی ہیں۔‘

ثمینہ انجم نے بتایا کہ ’یہاں لائسنسگ کا عمل تیز اور آسان ہے۔ سائن ٹیسٹ کے بعد خاتون روڈ ٹیسٹ دیتی ہیں جس کے بعد ان کی فائل تیار کی جاتی ہے اور اس سارے عمل میں آدھا گھنٹہ درکار ہوتا ہے جس کے بعد اگر وہ ٹیسٹ پاس کر لیں تو ان کا لائسنس دو دن سے ایک ہفتے کے اندر اندر ان کے گھر پر ارسال کر دیا جاتا ہے۔‘

خواتینڈرائیونگلائسنس’اس سینٹر کو قائم کرنے کامقصد خواتین ڈرائیورز کو ایک ایسی سہولت دینا تھا جو ان کے لیے آرام دہ ہو اور وہ بغیر کسی جھجھک کے یہاں آکر اپنا لائسنس بنوا سکیں۔‘فاطمہ علیبدھ, مارچ 30, 2022 - 18:15Main image: خواتینjw id: le24Kptktype: videorelated nodes: کیا نجی زمین پر بچہ بغیر لائسنس کے گاڑی چلا سکتا ہے؟پاکستان میں سویڈش خاتون سفیر نے رکشہ لائسنس حاصل کر لیامشکوک لائسنس والے حکومتی بیان کے بعد برطانیہ میں بھی پروازیں معطللائسنس سکینڈل: ویت نام نے تمام پاکستانی پائلٹ گراؤنڈ کر دیےSEO Title: لاہور میں خواتین کا علیحدہ ڈرائیونگ لائسنس سینٹرcopyright: 

Most Read

2024-09-21 00:47:32