Breaking News >> News >> Independent Urdu


ماریوپول کا محاصرہ: ’ایسی دہشت گردی،جسے صدیوں یاد رکھا جائے گا‘


Link [2022-03-20 13:13:17]



یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے ساحلی شہر ماریوپول کا محاصرہ ’ایک ایسی دہشت گردی ہے، جسے آنے والی صدیوں تک یاد رکھا جائے گا۔‘

ہفتہ (19 مارچ) کو رات دیر گئے نشر کیے گئے اپنے ویڈیو پیغام میں زیلنسکی نے کہا کہ ماریوپول کا محاصرہ ’تاریخ میں جنگی جرائم کے زمرے میں آئے گا۔‘

یوکرینی صدر نے کہا کہ روس یوکرین کے خلاف جتنی زیادہ دہشت پھیلائے گا، اس کے نتائج اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس کے ساتھ امن مذاکرات کی ضرورت ہے، حالانکہ یہ آسان نہیں ہوں گے۔

’شہر تباہ ہوگیا‘: روسی فوج ماریوپول میں داخل، یوکرینیوں کی مدد کی اپیل

روسی افواج یوکرین کے محصور اور تباہ حال ساحلی شہر ماریوپول میں مزید اندر تک داخل ہوچکی ہیں، جہاں شدید لڑائی کے بعد سٹیل پلانٹ بند کر دیا گیا ہے جبکہ یوکرینی حکام نے مغرب سے مدد کی اپیل کی ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ماریوپول کا سقوط، جنگ کے بدترین مصائب کا منظر پیش کر رہا ہے جو روسیوں کے لیے میدانِ جنگ میں ایک بڑی پیش قدمی ہے، جس کی فوجیں یوکرین کے کئی شہروں کے باہر تین ہفتوں سے زیادہ عرصے سے موجود ہیں۔

ماریوپول کے ایک پولیس افسر مائیکل ورشنن نے روسی گولہ باری سے ملبے کا ڈھیر بنی عمارتوں کے سامنے ایک ویڈیو پیغام میں مغربی رہنماؤں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’یہاں بچے، بوڑھے سب لوگ مر رہے ہیں۔ شہر تباہ ہو گیا ہے اور اسے صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا ہے۔‘

میکسر سیٹلائٹ امیج کے ذریعے 19 مارچ 2022 کو لی گئی اور جاری کی گئی  اس  ہینڈ آؤٹ تصویر میں  جنوبی یوکرین میں ماریوپول ڈرامہ تھیٹر پر ہونے والے فضائی حملے کے بعد  کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔ امدادی کارکنوں نے 19 مارچ 2022 کو تھیٹر کے ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے سینکڑوں شہریوں کی تلاش کی مہم جاری رکھی (فوٹو: اے ایف پی/ سیٹیلائٹ امیج/ میکسر ٹیکنالوجیز)

نیو یارک ٹائمز سے بات کرنے والے یوکرین کے ایک فوجی اہلکار کے مطابق ہفتے کے روز ایک راکٹ حملے کے بارے میں بھی تفصیلات سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں جس میں گذشتہ روز جنوبی شہر میخولائیو میں 40 فوجی ہلاک ہوئے۔

روسی افواج پہلے ہی بحیرہ ازوف سے ماریوپول کا راستہ باقی دنیا سے کاٹ چکی ہیں اور اس کے سقوط سے کرائمیا، جس پر روس نے 2014 میں قبضہ کرلیا تھا، کو ماسکو کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول مشرقی علاقوں سے جڑ جائے گا۔

یہ یوکرین کی شدید مزاحمت کے سامنے روس کی ایک غیر معمولی پیش رفت ہے۔ یوکرین کی اس غیر معمولی مزاحمت نے روس کی جلد فتح کی امیدوں پر پانی پھیر دیا تھا۔

یوکرین اور روسی افواج کے درمیان ماریوپول کے ازووسٹل سٹیل پلانٹ پر قبضے کے لیے گھمسان کا رن پڑا۔

لڑائی کے بعد یوکرین کے وزیر داخلہ کے مشیر وادیم ڈینیسنکو نے ہفتے کے روز ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ’یورپ کے سب سے بڑے سٹیل پلانٹس میں سے ایک درحقیقت تباہ ہو رہا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ماریوپول سٹی کونسل نے کئی گھنٹے بعد دعویٰ کیا کہ روسی فوجیوں نے شہر کے کئی ہزار باشندوں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے، کو زبردستی روس منتقل کر دیا ہے۔

تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں روس میں کہاں لے جایا گیا ہے۔

یوکرین کے صدر کے مشیر اولیکسی آریسٹوویچ نے کہا کہ قریب ترین ملکی افواج جو ماریوپول کی مدد کرسکتی ہیں، پہلے ہی ’دشمن کی زبردست طاقت‘ کے خلاف جدوجہد کر رہی ہیں اور شہر سے کم از کم 100 کلومیٹر  دور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماریوپول کا فی الحال کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ ’یہ صرف میری ذاتی نہیں بلکہ فوج کی رائے ہے۔‘

ادھر میخولائیو میں، امدادی کارکن سمندری بیرکوں کے ملبے میں تلاش کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، جو جمعے کو بظاہر میزائل حملے میں تباہ ہو گئے تھے۔ خطے کے گورنر نے کہا کہ حملہ کے وقت میرینز ان بیرکوں میں سو رہے تھے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ اس وقت کتنے میرینز اندر موجود تھے تاہم ریسکیو ٹیمیں اگلے دن بھی ملبے میں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے تھے۔

لیکن یوکرین کے ایک سینیئر فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ اس حملے میں 40 کے قریب میرینز مارے گئے ہیں۔

دوسری جانب یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے گذشتہ روز کہا تھا کہ روس یوکرین کے شہریوں کو بھوک سے مارنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ حملے جاری رکھنے سے ماسکو کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔

انہوں نے مزید خونریزی کو روکنے کے لیے روسی صدر ولادی میر پوتن سے ملاقات کرنے کا مطالبہ بھی دہرایا۔

روس یوکرین جنگروسیوکرینیوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے ساحلی شہر ماریوپول کا محاصرہ ’تاریخ میں جنگی جرائم کے زمرے میں آئے گا۔‘انڈپینڈنٹ اردواتوار, مارچ 20, 2022 - 10:30Main image: 

<p class="rteright">یوکرین کے صدارتی دفتر سے 19&nbsp; مارچ 2022 کو جار ی کی گئی&nbsp;&nbsp;اس تصویر میں&nbsp; یوکرین&nbsp; کے صدر ولودی میر زیلنسکی قوم سے خطاب کر رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی/ یوکرین صدارتی دفتر/ ہینڈ آؤٹ)</p>

دنیاjw id: S14vuUzrtype: videolabel: لائیو اپ ڈیٹسrelated nodes: یوکرین کا چین سے ’روسی بربریت‘ کی مذمت کا مطالبہکیا روس یوکرین میں ’اربن وار‘ کی طرف جا رہا ہے؟نورڈ سٹریم ٹو پائپ روس یوکرین جنگ سے کیسے متاثر ہوگی؟امریکی پابندیوں کے باوجود بھارت کا روس سے تیل خریدنے کا فیصلہ SEO Title: ماریوپول کا محاصرہ: ’ایسی دہشت گردی،جسے صدیوں یاد رکھا جائے گا‘copyright: Translator name: عبدالقیوم شاہد

Most Read

2024-09-21 08:41:57