Breaking News >> News >> Independent Urdu


پارلیمان حملہ کیس: صدر عارف علوی سمیت دیگر وفاقی وزرا بری


Link [2022-03-15 12:52:53]



اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 2014 میں پارلیمان اور پی ٹی وی پر حملے کے کیس میں صدر پاکستان سمیت حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کو بری کر دیا ہے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے منگل کو بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے صدر عارف علوی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر اسد عمر، وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر دفاع پرویز خٹک اور دیگر ملزمان کی مقدمہ سے بریت کی درخواستیں منظور کر لیں۔

عدالت نے جہانگیر ترین، علیم خان اور سیف اللہ نیازی کو بھی دہشت گردی کے مقدمے سے بری کر دیا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت وزیراعظم عمران خان کو اس مقدمے میں پہلے ہی بری کرچکی ہے۔

پی ٹی آئی کے چھ رہنماؤں وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، پنجاب اسمبلی کے حکمراں جماعت کے ناراض رکن علیم خان اور جہانگیر ترین، نے 2014 میں پی ٹی وی اور پارلیمان پر حملے کے کیس میں بریت کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان کے خلاف سابق حکومت کے خلاف احتجاج کی پاداش میں انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) 1997 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

درخواست گزاروں کے مطابق اپوزیشن جماعتیں اب حکومت کے خلاف اسی طرح کے احتجاج کر رہی ہیں لیکن حکومت نے ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) نے پارلیمان کی جانب سے مارچ کیا اور اس کے بعد حکومت نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا۔

تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے سال 2014 میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اسلام آباد کے ڈی چوک پر طویل دھرنا دیا تھا جو 126 دن جاری رہنے کے بعد آرمی پبلک سکول حملے کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔

اس احتجاج کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کر دیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئیں تھیں۔

حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزام پر انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں توڑ پھوڑ اور سرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن پر حملے سیمت سینیئر پولیس اہلکار عصمت اللہ جونیجو کو زخمی کرنے کا الزام تھا۔

پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اس مقدمے میں بدستور اشتہاری ہیں۔

اس احتجاج میں حکومت کے مطابق تین افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوئے جبکہ 60 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پاکستانانسداد دہشت گردی عدالتانسداد دہشت گردی عدالت نے منگل کو پی ٹی وی اور پارلیمان پر حملے کے کیس میں نامزد پی ٹی آئی رہنما اور وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمر اور شفقت محمود کی بریت کی درخواستیں منظور کر لیں۔ مونا خانمنگل, مارچ 15, 2022 - 13:30Main image: سیاستtype: newsrelated nodes: صدر علوی آئینی استثنیٰ كے باوجود عدالت میں پیشپی ٹی وی سٹوڈیوز سے ایوان صدر تک کے سفر کی داستان’تحریک انصاف والے خود ہی اپنے دام میں پھنس گئے ہیں‘SEO Title:  پارلیمان حملہ کیس: صدر عارف علوی سمیت دیگر وفاقی وزرا بریcopyright: 

Most Read

2024-09-21 12:47:01