Breaking News >> News >> Independent Urdu


اربیل پر میزائل ایران سے داغے گئے، نشانہ امریکی قونصل خانہ تھا:کرد حکام


Link [2022-03-13 10:53:06]



کرد سکیورٹی فورسز نے بتایا کہ اتوار کو عراق کے باہر سے داغے گئے ’12 بیلسٹک میزائلوں‘ نے شمالی عراق کے خود مختار علاقے کردستان کے دارالحکومت اربیل اور وہاں موجود امریکی قونصل خانے کو نشانہ بنایا ہے۔

امریکی حکام نے امریکی خبررساں ادارے اے پی کو نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’میزائل ایران سے فائر کیے گئے تھے۔‘

امریکی حکام کے مطابق میزائل حملوں کا نشانہ قونصلیٹ کی عمارت تھی جو کہ نئی تعمیر کی گئی ہے اور فی الحال خالی تھی۔

تاہم کردستان کے غیر ملکی میڈیا کے دفتر سربراہ لواک غفاری کا کہنا ہے کہ کسی میزائلوں نے امریکی قونصلیٹ کی عمارت کو نشانہ نہیں بنایا ہے البتہ اس کے اطراف کے علاقے اس سے متاثر ہوئے ہیں۔

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اتوار کو اربیل پر میزائل حملوں کی مذمت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ جس جارحیت نے عزیز شہر اربیل کو نشانہ بنایا اور وہاں کے باشندوں میں خوف وہراس پھیلایا وہ ہمارے عوام کی سلامتی پر حملہ ہے۔‘

The aggression which targeted the dear city of Erbil and spread fear amongst its inhabitants is an attack on the security of our people. I discussed these developments with the KRG PM. Our security forces will investigate and stand firm against any threats towards our people.

— Mustafa Al-Kadhimi مصطفى الكاظمي (@MAKadhimi) March 13, 2022

عراقی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ انہوں نے حالیہ صورتحال پر کردستان کے وزیر اعظم مسرور برزانی سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ ’ہماری سکیورٹی فورسز اس معاملے کی تحقیقات کریں گی اور اپنے شہریوں کے خلاف کسی بھی ممکنہ خطرے کے آگے ان کی ڈھال بنیں گی۔‘

اس سے قبل با اثر عراقی رہنما اور مبلغ مقتدیٰ الصدر نہ بھی ان حملوں کی مدمت کی ہے۔

فراسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کردستان کے انسداد دہشت گردی یونٹ کی طرف سے جاری کی جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’میزائل عراق اور کردستان کی سرحدوں کے باہر سے داغے گئے، لگتا ہے کہ مشرق کی جانب سے۔‘

ان حملوں میں تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہویی ہے۔

عراقی خبر رساں ادارے آئی این اے نے گورنر اومد خوشنو کے حوالے سے خبر دی ہے کہ انہوں نے تصدیق کی کہ ’کئی میزائل شہر اربیل میں گرے ہیں۔‘

گورنر کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ ان حملوں کا نشانہ امریکی قونصل خانہ تھا یا ہوائی اڈہ جہاں امریکی اتحادی افواج داعش کے خلاف لڑائی میں مصروف ہیں۔

مقامی ٹی وی چینل کردستان24، جس کا سٹوڈیو امریکی قونصل خانے کے قریب ہے، نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اپنے دفتر کی تصاویر پوسٹ کی ہیں جس کی اندرونی مصنوعی چھت کو نقصان پہنچا ہے اور شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اربیل کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

ہوائی اڈے کے حلام کا کہنا ہے کہ اسے فی الحال کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے اور فلائٹس معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔

کردستان کے وزیر اعظم مسرور برزانی نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم اس دہشتگرد حملے کی مذمت کرتے ہیں جو اربیل کے مختلف علاقوں میں کیے گئے ہیں، ہم مقامی رہائشیوں سے کہیں کہ وہ پرسکون رہیں۔‘

Erbil will stand strong against cowardly attacks. I strongly condemn the terrorist attack on Erbil and call on its resilient people to keep calm and follow the guidance of the security services -mb.

— Masrour Barzani (@masrour_barzani) March 13, 2022

واضح رہے کہ عراق میں امریکی مفادات اور اتحادی افواج کو راکٹوں اور مسلح ڈرون حملوں کے ذریعے متواتر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

مغربی حکام نے سخت گیر ایرانی فرقے پر ان حملوں کا الزام عائد کیا ہے۔ جنوری کے آخر میں بھی بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر چھ راکٹس فائر کیے گئے تھے۔

عراق میں رواں برس کے آغاز سے ہی اس طرز کے حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے جہاں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی لیفٹیننٹ ابو مہدی المہندس کی دوسری برسی منائی گئی تھی جو جنوری 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

عراقکردستانایرانامریکہعراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اتوار کو اربیل پر میزائل حملوں کی مذمت کی ہے۔انڈپینڈنٹ اردواتوار, مارچ 13, 2022 - 08:30Main image: 

<p>اتوار کی صبح عراق کے خود مختار علاقے کردستان میں واقع مقامی ٹی وی سٹیشن کردستان24 کی عمارت میں میزائل حملے کے بعد نقصان کا منظر۔ یہ دفتر امریکی قونصل خانے کے پاس ہی واقع ہے جو ان حملوں کا اصل ہدف تھی (تصویر: کردستان 24)</p>

دنیاtype: newsrelated nodes: عراق میں داعش کی تباہ کردہ آثار قدیمہ کی بحالی جاریعراق: داعش کی جلائی تاریخی لائبریری جو پھر بن رہی ہےعراق: سات سال سے نسل کشی کا شکار یزیدی آج کس حال میں ہیں؟SEO Title: اربیل پر میزائل ایران سے داغے گئے، نشانہ امریکی قونصل خانہ تھا:کرد حکامcopyright: Translator name: عبداللہ فاروقی

Most Read

2024-09-21 14:59:33