Breaking News >> News >> Independent Urdu


یوکرین کی سخت مزاحمت سے روسی حملہ آور ’مایوس‘ ہیں: پینٹاگون


Link [2022-02-27 15:12:50]



 امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ یوکرین کے فوجیوں کی غیر متوقع طور پر سخت مزاحمت کی وجہ سے روسی حملہ آوروں کو مایوسی کا سامنا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون کے سینئیر اہلکار کا کہنا ہے کہ ’امریکہ اور مغربی اتحادی اب بھی یوکرین کی فوج کو تقویت دینے کے لیے اسے ہتھیار پہنچانے کے قابل ہیں اور واشنگٹن آنے والے دنوں میں مزید ہتھیار بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ انھیں زمین پر روسی ہتھیاروں اور فضائی حملوں دونوں سے لڑنے میں مدد ملے۔‘

پینٹاگون کی معلومات کے مطابق روس کے پاس اب یوکرین کے اندر اپنی وسیع حملہ آور قوت کی کم از کم 50 فیصد تعداد موجود ہے۔

اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’غیر متوقع طور پر سخت مزاحمت کی وجہ سے روسی فوج اپنے اصل تین محاذوں پر سست روی سے پیش رفت کر رہی ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں ایسے اشارے ملے ہیں کہ روسی گزشتہ 24 گھنٹوں میں خاص طور پر یوکرین کے شمالی حصوں میں اپنی رفتار کی کمی کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں۔‘

دوسری جانب ہفتے کے روز روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا تھا کہ ’کیئف کی طرف سے روس کے اتحادی بیلاروس میں مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرنے کے بعد روسی فوج کو اپنی کارروائی کو وسیع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔‘

روسی فوج کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے اعلان کیا کہ ’آج تمام یونٹوں کو آپریشن کے منصوبوں کے مطابق تمام سمتوں سے پیش قدمی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔‘

یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس کے حملے کے بعد سے 198 شہری، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں، مارے جا چکے ہیں۔

ادھر یوکرینی صدر وولودی میر زیلنسکی نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ ان کا ملک کریملن کے سامنے کبھی دست بردار نہیں ہوگا۔

امریکہ کا مزید ہتھیار بھیجنے کا اعلان

پینٹاگون اہلکار کے مطابق ایک لاکھ 50 ہزار سے زیادہ فوجیوں، بھاری ہتھیاروں اور میزائلوں اور فضائی قوت کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے روسی حملے نے اتنی تیزی سے پیش رفت نہیں کی جتنی جمعرات کی صبح تک دیکھنے میں آئی تھی۔

امریکی اہلکار نے کہا ’یوکرینی فضائی دفاع، بشمول ہوائی جہاز، قابل عمل ہیں اور ملک بھر میں روسی طیاروں کا سامنا کر رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یوکرین بھیجے جانے والے ہتھیاروں کی اس کھیپ میں بکتر بند، ہوائی جہاز اور دیگر خطرات سے نمٹنے میں مدد کرنے کے لیے مزید مہلک دفاعی امداد شامل ہوگی۔‘ 

یاد رہے یوکرین کی فوج نے ہفتے کو کہا تھا کہ اس نے دارالحکومت پر روسی حملہ روک دیا ہے لیکن شہر میں داخل ہونے والے روسی حملہ آوروں سے جھڑپیں جاری ہیں۔

یورپی ممالک کی روس کے مالیاتی اداروں پر پابندیاں:

امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے ہفتے کو ماسکو کو یوکرین پر حملے کی سزا دینے والی غیر معمولی پابندیاں عائد کر کے روس کے بینکنگ سیکٹر اور کرنسی کو مفلوج کرنے کی کوشش کی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس جیسے بڑے اور بین الاقوامی طور پر قدآور ملک کے خلاف بے مثال اقدامات کرتے ہوئے اتحادیوں نے سوئفٹ نظام سے منتخب روسی بینکوں کو علیحدہ کر دیا ہے اور انہیں باقی دنیا سے کاٹ دیا ہے۔

انہوں نے روسی مرکزی بینک کی پہلے سے گراں قدری کے شکار روبل کو سہارا دینے کے لیے ذخائر کو استعمال کرنے کی صلاحیت کو روکا ہے جس کے بارے میں ایک سینیئر امریکی اہلکار نے کہا کہ اب وہ ’فری فال‘ ہوگا۔

ایک امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ ’انہیں متنبہ کر دیا گیا ہے کہ ایک ٹاسک فورس صدر ولادی میر پوتن کے انتہائی امیر اندرونی دائرے میں موجود امرا کی ملکیت میں دنیا بھر میں موجود یاٹس، جیٹ طیارے، فینسی گاڑیاں اور لگژری گھروں کا ’شکار‘ کرے گی۔‘

ان اقدامات کو امریکہ، کینیڈا، یورپی کمیشن، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اٹلی کی حمایت حاصل ہے۔

صدر پوتن کے اقتدار پر دو دہائیوں کی طویل گرفت کے دوران روس کے خلاف عائد کردہ پابندیوں سے کہیں زیادہ پابندیاں اس وقت لگیں جب روسی فوج نے کیئف اور یوکرائن کے دیگر شہروں کے خلاف اپنے خونی، کثیر الجہتی حملے کو تیز کیا تھا۔

صدر پوتن کا کہنا ہے کہ حملے کا مقصد ایک ایسے ملک پر کنٹرول بحال کرنا ہے جس پر طویل عرصے سے روس کا غلبہ تھا لیکن اب وہ مغربی اداروں میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

عالمی طاقتوں کے گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ ’روس پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو روس کو بین الاقوامی مالیاتی نظام اور ہماری معیشتوں سے مزید الگ تھلگ کر دے گا۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم اس تاریک گھڑی میں یوکراینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان اقدامات کے علاوہ جن کا آج اعلان کر رہے ہیں، ہم روس کو یوکرین پر حملے کے لیے جوابدہ بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘

’مفلوج‘ روسی مرکزی بینک

اس ہفتے کے آغاز میں مغربی ممالک نے پابندیاں لگانے کے پہلے مرحلے میں پوتن اور ان کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف کے خلاف ذاتی طور پر پابندیاں لگائی تھیں۔

انہوں نے سب سے بڑے روسی بینکوں کو بھی نشانہ بنایا اور قدرتی گیس کے لیے توانائی سے مالا مال روس کی قیمتی نئی برآمدی پائپ لائن کو مؤثر طریقے سے روک دیا تھا جسے ’نورڈ سٹریم ٹو‘ کہا جاتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سوئفٹ نظام سے کٹ جانے کے بعد منتخب روسی بینک اس دور میں واپس چلے گئے ہیں جب ہر بار لین دین کے موقع پر فیکس مشین یا ٹیلی فون استعمال کرنا پڑے گا اور اس طرح وہ روس سے باہر اپنی تجارت کو روک دیں گے۔

جرمن حکومت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ فی الحال سوئفٹ اقدام روسی بینکنگ نیٹ ورک کے صرف ایک یا منتخب حصے کا احاطہ کرتا ہے لیکن اسے بڑھایا بھی جاسکتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ’اس کا مقصد ان اداروں کو بین الاقوامی مالیاتی بہاؤ سے منقطع کرنا ہے، جس سے ان کی عالمی کارروائیوں کو بڑے پیمانے پر محدود کر دیا جائے گا۔‘

روسی مرکزی بینک پر پابندیوں کا مقصد حکومت کو گرتے ہوئے روبل کو سہارا دینے کے لیے اپنے بڑے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو استعمال کرنے سے روکنا ہے۔

صرف پوتن فیصلہ کر سکتے ہیں

دولت مند روسیوں کا مغرب بھر میں لگژری اثاثوں میں اپنے خزانوں کی حفاظت کرنے کا طریقہ کار بھی پابندیوں کی زد میں آئے گا۔

یورپی شہریت حاصل کرنے کے لیے نام نہاد گولڈن پاسپورٹ سسٹم کو ختم کر دیا جائے گا، جب کہ امریکہ یورپی یونین ’ٹاسک فورس‘ چھپی ہوئی دولت کی شناخت اور اسے منجمد کرنے کی کوشش کرے گی۔

امریکی اہلکار نے کہا کہ پوٹن کے اتحادی اپنے آپ کو غیر ملکی آسائشوں سے روک لیں گے بشمول اپنے بچوں کو مغرب کے مہنگے کالجوں میں بھیجنے کی ان کی اہلیت بھی ختم ہوجاآئے گی۔

مغربی اتحادیوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ غلط معلومات اور ’ہائبرڈ وارفیئر‘ کی دوسری شکلوں کے خلاف بھی ہم آہنگی کا ارادہ رکھتے ہیں جسے پوتن نے مغرب کے ساتھ اپنے بڑھتے ہوئے خطرناک تصادم میں استعمال کیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسلا وین ڈیر لیین کا کہنا ہے کہ ’پوتن اس راستے پر چل پڑے ہیں جس کا مقصد یولین کو تباہ کرنا ہے لیکن وہ اس کے ساتھ اور کیا کر رہے ہیں، دراصل وہ اپنے ملک کا مستقبل بھی تباہ کر رہے ہیں۔‘

روس کا اپنی فوج کو یوکرین میں پیش قدمی کا حکم

Ukraine_Russia_War_map-Update_2-01.jpg

ماسکو نے اپنے فوجیوں کو یوکرین میں ’ہر سمت‘ سے پیش قدمی کا حکم دیا ہے جب کہ مغرب نے ہفتے کو پابندیوں کے ساتھ جواب دیا جس نے روس کے بینکنگ سیکٹر کو معذور کرنے کی کوشش کی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یوکرین کے حکام نے بتایا کہ جمعرات کو روس کے حملے کے بعد سے 198 شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں اور انہوں نے متنبہ کیا کہ روسی تخریب کار کیئف میں سرگرم ہیں جہاں دھماکوں نے رہائشیوں کو جگہ چھوڑ دینے پر مجبور کیا ہے۔

ماسکو کا کہنا ہے کہ اس نے فوجی اہداف پر کروز میزائل فائر کیے ہیں۔ روس نے یوکرین پر مذاکرات کو ’مسترد‘ کرنے کا الزام لگانے کے بعد جارحانہ کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے۔

لیکن روس کے حملے کے تیسرے دن یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کا ملک کبھی بھی کریملن کے سامنے نہیں جھکے گا کیوں کہ واشنگٹن نے کہا کہ حملہ آور قوت میں ’طاقت کی کمی‘ ہے۔

یوکرین کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے دارالحکومت پر حملہ روک دیا ہے لیکن وہ روسی ’تخریب کار گروپوں‘ سے لڑ رہی ہے جو شہر میں گھس آئے تھے۔

زیلنسکی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہم اس وقت تک لڑیں گے جب تک ہم اپنے ملک کو آزاد نہیں کر لیتے۔‘

انہوں نے اس سے قبل کہا تھا کہ یوکرین نے ماسکو کے ان کا تختہ الٹنے کے منصوبے کو ’پٹری سے اتار دیا‘ ہے اور روسیوں پر زور دیا تھا کہ وہ صدر ولادی میر پوتن پر حملے کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔

اُدھر پینٹاگون کا اندازہ ہے کہ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ مضبوط حملہ آور فوج جو ماسکو نے حالیہ مہینوں کے دوران یوکرین کی سرحد پر تعینات کی ہوئی تھی اب یوکرین میں داخل ہو چکی ہے۔

ایک امریکی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روسی فوج کی پیش قدمی سست ہے اور اس نے یوکرین پر اب تک فضائی برتری بھی حاصل نہیں کی ہے۔

روسامریکہیورپی یونینیوکرینپابندیاںپینٹاگون کے سینئیر اہلکار کا کہنا ہے کہ ’امریکہ اور مغربی اتحادی اب بھی یوکرین کی فوج کو تقویت دینے کے لیے اس ملک میں ہتھیار پہنچانے کے قابل ہیں اور واشنگٹن آنے والے دنوں میں مزید ہتھیار بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘انڈپینڈنٹ اردواتوار, فروری 27, 2022 - 11:45Main image: دنیاjw id: yw9IJgcmtype: videolabel: لائیو اپ ڈیٹسrelated nodes: یوکرین پر روس کا حملہ: کیا چین بھی تائیوان پر دھاوا بول سکتا ہے؟پولینڈ  کا روس کے خلاف فٹ بال میچ کھیلنے سے انکارکیا نیشنل بینک پر جرمانہ عمران خان کے دورہ روس کے سبب ہے؟SEO Title: یوکرین کی سخت مزاحمت سے روسی حملہ آور ’مایوس‘ ہیں: پینٹاگونcopyright: Translator name: عبداللہ فاروقی

Most Read

2024-09-21 20:19:17