Breaking News >> News >> Independent Urdu


اپنی قسمت کا فیصلہ پوتن کو نہیں کرنے دیں گے: یوکرینی شہری


Link [2022-02-15 13:53:48]



مشرقی یوکرین کے رہائشی یوری فیڈینسکئی روس کے ممکنہ حملے کے پیش نظر اپنے دو بچوں اور حاملہ بیوی کے ہمراہ بذریعہ ہوائی جہاز ملک سے باہر جا رہے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ وہ روسی صدر ولادی میر پوتن کو ’اپنے خاندان کی قسمت کا فیصلہ‘ کرنے کا اختیار نہیں دیں گے۔

ہوائی اڈے پر موجود یوری نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا: ’کسی بھی لمحے حملہ ہو سکتا ہے۔ کیا حملہ ہوگا؟ یہ تو پوتن ہی کو معلوم ہے، لیکن ہم پوتن کو اپنے خاندان کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرنے دیں گے۔ ہم اپنی قسمت کا فیصلہ خود کریں گے۔‘

یوری نے مزید بتایا: ’میں اپنے خاندان کو جہاز تک لے کر جا رہا ہوں۔ میرے پانچ اور چار سالہ بچے سمیت ایک بچہ جس کے آنے کی امید ہے اور میری بیوی ہوائی جہاز کی طرف جا رہے ہیں۔ ہم مشرقی یوکرین میں رہتے ہیں۔‘

یوکرین سے نکلنے کا بنیادی مقصد بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ’ہم جا رہے ہیں تاکہ بچوں کو امریکی سکولوں میں انگریزی سکھا سکیں، تاکہ پوتن جو یوکرین میں کرنا چاہتے ہیں، اس کے مخالف دیکھ سکیں۔‘

دوسری جانب یوکرین نے روس اور درجنوں مزید یورپی ممالک کے ساتھ ہنگامی میٹنگ بلائی ہے، جس میں یوکرینی بارڈر پر روسی افواج کے جمع ہونے کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔

یوکرینی وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا کے مطابق روس نے یوکرین کی باضابطہ درخواست کو نظر انداز کر دیا ہے، جس میں اس سے یوکرینی سرحد پر ایک لاکھ فوجی اور جدید ہتھیار جمع کرنے کے حوالے سے وضاحت طلب کی گئی تھی۔

1990 کے ایک معاہدے کی رو سے تنظیم برائے سکیورٹی اینڈ کوآپریشن اِن یورپ (او ایس سی ای) کے 57 رکن ممالک ایک دوسرے کو اپنی بڑی فوجی نقل و حرکت سے متعلق آگاہی دینے کے پابند ہیں۔

ممکنہ روسی حملے کے تناظر میں یوکرین کے شہری اور غیر ملکی افراد دباؤ کا شکار ہیں۔ ایسے ہی ایک شہری وولکن تستان نے بتایا: ’ہم رکنا چاہتے تھے لیکن جو سوشل میڈیا پر پڑھنے کو ملتا ہے، اس سے ہم دباؤ میں آ جاتے ہیں، لیکن جب ہم گلیوں میں لوگوں سے بات کرتے ہیں تو ان میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔ باہر سب پر سکون ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واضح رہے کہ روس نے یوکرین کے ساتھ اپنی سرحد پر ایک لاکھ سے زائد فوجی جمع کر رکھے ہیں، جو فوجی اتحاد (نیٹو) کا حصہ نہیں۔ ماسکو ’سکیورٹی خدشات‘ کی بنا پر چاہتا ہے کہ یوکرین کو نیٹو کی رکنیت نہ دی جائے۔ اس تنازعے کے خاتمے کے لیے امریکہ نے سفارتی راستے کھلے رکھے ہیں، جو اب تک بحران کو کم کرنے میں ناکام رہے ہیں-

امریکہ نے بار بار کہا ہے کہ یوکرین پر ’کسی بھی وقت‘ حملہ ہو سکتا ہے جبکہ روس نے ایسے کسی بھی منصوبے کی تردید کرتے ہوئے مغرب پر ’ہسٹیریا‘ کا الزام عائد کیا ہے۔

خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اتوار کو ایک انٹرویو میں کہا تھا: ’اب کسی بھی دن‘ حملہ ہو سکتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’ہم دن کے متعلق بالکل درست پیشگوئی تو نہیں کرسکتے، لیکن ہم کچھ عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ وہ وقت آگیا ہے۔‘

امریکی قومی سلامتی مشیر جیک سلیوان نے کہا تھا کہ روس کسی بھی وقت حملے کے لیے ’حیرت انگیز جھوٹا بہانہ‘ بنا سکتا ہے۔

تاہم ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’امریکہ نیٹو کی سرزمین کے ایک ایک انچ کا بھی دفاع کرے گا اور ہمارے خیال میں روس اس پیغام کو پوری طرح سمجھتا ہے۔‘

یوکرینروسامریکہیورپممکنہ روسی حملے کے پیش نظر ملک سے جانے والے ایک یوکرینی شہری نے کہا: ’کسی بھی لمحے حملہ ہو سکتا ہے۔ کیا حملہ ہوگا؟ یہ تو پوتن ہی کو معلوم ہے، لیکن ہم پوتن کو اپنے خاندان کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرنے دیں گے۔‘انڈپینڈنٹ اردومنگل, فروری 15, 2022 - 08:00Main image: یورپjw id: EdS8ciA7type: videorelated nodes: یوکرین کی روس سے فوری ملاقات کی درخواستیوکرین سے ’دور رہو‘: امریکہ کی روس کو تنبیہآف شور کمپنیاں: یوکرین اور روس کا اصل میدان جنگصدر بائیڈن کی امریکی شہریوں کو فوراً یوکرین سے نکلنے کی ہدایتSEO Title: اپنی قسمت کا فیصلہ پوتن کو نہیں کرنے دیں گے: یوکرینی شہریcopyright: Translator name: محمد حسان گُل

Most Read

2024-09-22 01:50:40