Breaking News >> News >> Independent Urdu


پنجگور اور نوشکی میں حملے: ایرانی وزیر داخلہ اسلام آباد میں


Link [2022-02-14 18:53:36]



پاکستان کے اہم ہمسایہ ملک ایران کے وزیر داخلہ ڈاکٹر احمد وحیدی نو رکنی وفد کے ہمراہ سوموار کی صبح نور خان ایئر بیس، راولپنڈی پہنچ گئے۔

پاکستانی حکام کے مطابق دورے کا مقصد پاکستان ایران سرحدی معاملات پر بات چیت ہے۔ تاہم اس کے علاوہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پرعمل درآمد کے حوالے سے بھی بات چیت ہوگی۔

کئی اعلیٰ سرکاری حکام نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پاکستان نے گذشتہ دنوں صوبہ بلوچستان میں پنجگور اور نوشکی میں بلوچ مزاحمت کاروں کے غیرمعمولی حملوں کے بعد اعلیٰ سطح پر یہ معاملہ اٹھایا جس کے بعد یہ دورہ ہو رہا ہے۔

ایک سرکاری عہدے دار کے مطابق: ’پاکستان بلوچ شدت پسندوں کو ایران سے ملنے والی مبینہ مدد پر بات کرے گا۔‘    

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ایرانی ہم منصب ڈاکٹراحمد وحیدی کا نور خان ایئر بیس پر استقبال کیا۔ اس موقعے پر سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر سمیت دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر واحدی آج وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ دیگر اہم حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔ 

وزارت داخلہ کے مطابق وہ پہلے وزارت داخلہ جائیں گے جہاں وفود کے سطح پر سرحدی معاملات، بلوچستان میں حالیہ حملوں اور ایرانی سرحد سے دہشت گردوں کے تانوں بانوں پر پاکستان کے تحفظات پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔

انڈپینڈنٹ اردو کو موصول اطلاعات کے مطابق ایرانی وزیر داخلہ  پاکستان کے اعلیٰ انٹیلیجنس حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔

بلوچستان حملوں کے علاوہ میڈیا میں رپورٹ ہوا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کراچی اور ایف آئی اے بلوچستان ونگز نے انٹیلیجنس ایجنسیز کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں مختلف افراد کو ایران سے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا۔

ان میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ میں صابر حسین نامی شخص جبکہ کراچی میں وصال حیدر نقوی کو گرفتار کیا گیا۔

صابر حسین پر اربوں روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ جبکہ وصال حسین پر ایرانی انٹیلیجنس کے لیے کام کرنے کا الزام ہے۔

اس معاملے پر انڈپینڈنٹ اردو نے ایف آئی اے اسلام آباد سے متعدد بار رابطہ کر کے سرکاری موقف جاننے کی کوشش کی لیکن حکام کی جانب سے جواب نہیں دیا گیا۔

پاکستانی وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ ڈاکٹراحمد وحیدی کو ان کے ہم منصب شیخ رشید احمد نے پاکستان آنے کی دعوت دی تھی جس کو انہوں نے قبول کیا۔

ڈاکٹر احمد وحیدی کون ہیں؟

ڈاکٹر احمد وحیدی 1994 میں ایرانی پاسداران انقلاب کے رہنما رہ چکے ہیں جبکہ 2007 سے ان کے انٹرپول سے ریڈ نوٹس بھی جاری کیے گئے، وہ ارجنٹینا کی انتہائی مطلوب فہرست میں شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کی وجہ یہ ہے کہ ان پر 1994 میں ارجنٹینا میں یہودیوں پر بمباری میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔ اس بمباری میں 80 سے زائد لوگ مارے گئے تھے۔

یہی وجہ ہے جب گذشتہ برس اگست میں ایران میں نئی کابینہ کا اعلان کیا گیا تو ڈاکٹر احمد وحیدی کو کابینہ میں شامل کرنے پر ارجنٹینا کی وزارت خارجہ نے شدید تخفظات کا اظہار کیا تھا۔

اس سے قبل گذشتہ ادوار میں ڈاکٹر وحیدی ایرانی وزیر دفاع بھی رہ چکے ہیں۔

انٹر پول ریڈ نوٹس یا ریڈ وارنٹ؟

ڈاکٹر وحیدی کے انٹرپول ریڈ نوٹس کے حوالے سے مختلف تشریح کرنے پر انٹرپول نے 2009 اپنا بیان جاری کر کے واضح کر دیا تھا کہ 2007 میں ارجنٹینا کی عدالت کی جانب سے یہودیوں پر حملے میں مبینہ طور ملوث ڈاکٹر وحیدی کے وارنٹ جاری کیے۔

انٹرپول نے واضح کیا تھا کہ ریڈ نوٹس بھیجنے کا مقصد صرف الرٹ کرنا ہے کہ فلاں شخص فلاں ملک کو مطلوب ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ رکن ممالک اس شخص کو گرفتار کر کے ارجنٹینا کے حوالے کر دیں کیونکہ یہ وارنٹ گرفتاری نہیں۔

ایرانپنجگورنوشکیبلوچستانعلیحدگی پسندپاکستان کی وزارت داخلہ کے مطابق ڈاکٹر احمد وحیدی اور پاکستانی قیادت کے درمیان سرحدی معاملات، بلوچستان میں حالیہ حملوں اور ایرانی سرحد سے شدت پسندوں کے تانوں بانوں کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات پر تفصیلی بات چیت ہو گی۔مونا خانسوموار, فروری 14, 2022 - 12:30Main image: 

<p>پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے 14 فروری، 2022 کو&nbsp;اپنے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر احمد وحیدی کا&nbsp; نور خان ایئربیس پر استقبال کیا (سکرین گریب/ ویڈیو شیخ رشید ٹوئٹر)</p>

ایشیاjw id: ZS6d5WPJtype: videorelated nodes: نوشکی، پنجگور حملے کے افغانستان، بھارت سے روابط کے سراغ: فوجبلوچستان کو جذباتی عناصر سے دور رکھنے کی ضرورتعمران خان کو بلوچستان سمجھ ہی نہیں آ رہا: عبدالمالک بلوچبلوچستان میں مزاحمتی گروپوں کا اتحاد اور تنظیم نوSEO Title: پنجگور اور نوشکی میں حملے: ایرانی وزیر داخلہ اسلام آباد میںcopyright: 

Most Read

2024-09-22 02:21:13